بچے کی فریاد




پنجابی بچے کی فریاد

(محمد عاصم بھٹی)

میری سوچوں کو مقید نہ کرو درسی کتابو!
میرے افکار کی سرحدوں سے پہروں کو ہٹا دو

ہے مجھ میں سمجھ مجھ کو حقائق ہی بتاؤ
تعصب ہو یا نفرت ہو سر دست مٹا دو

کہتے ہیں استادوں سے یہ رئیسِ مدرسہ
بچوں کو سبق دو  اور پھر یاد کرا دو

بچے ہیں کیا سمجھیں گے حقائق کو ابھی سے
تفصیل میں  الجھو نہ مختصرسا رٹا دو

ہے ہم کو حکم سکول میں انگریزی ہی بولو
بولے کوئی اردو یا پنجابی تو سزا دو

بچوں کو گھروں میں سبھی انگریزی سکھاؤ
ماؤں کو سرکار کا یہ حکم سنا دو

انگریزی نہ بولے تو یہ سمجھوکہ ہے جاہل
ایسے کو مدرسہ میں نہ کوئی تم جگہ دو

آزادی ہے مشروط غلامی سے ، بہت خوب!
اس دیس کو غلاموں کا کارخانہ بنا دو

آزادی میرے منہ پہ مجھی کو ہے تمانچہ
ہاں انگریزی سکھاؤ! مجھے انگریز بنا دو

No comments:

Post a Comment